تخصص فی الفقہ
اس کورس کامقصد تو اس کے نام ہی سے واضح ہے کہ متخصص کوعلم ِفقہ کے اصول، قواعد،کلیات وجزئیات، قدیم وجدید مسائل اوران کے احکام کے علل وحکم سے اتنی واقفیت ہوجائے کہ اُسے اِس علم میں ایک گونہ خصوصیت وامتیاز حاصل ہو۔ لیکن صرف اورصرف یہی مقصد نہیں کہ کتبِ فقہ میں موجود جزئیات وفرعیات، اصول وقواعد اور عبارات پڑھ لی جائیں یا اَزبر کرلی جائیں، بلکہ اس سے بھی بڑھ کرایک اہم مقصدیہ ہے کہ کتب ِفقہ کے ساتھ مقررہ طویل مدت تک وابستہ رہ کر ماہرِ فن اور مشاق اساتذہ کرام کے فقہی تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے فقہی ذوق، فقہی طبیعت اورفقہی مزاج بھی اپنے اندر پیدا کرنے کی کوشش کی جائے۔
کتبِ فقہ میں مذکور مسائل میں سے بہت سارے ایسے مسائل ہیں کہ بوقت ِتحریر اُن کاحکم وہی تھا، جو لکھا گیاہے، لیکن اب عُرفِ زمانہ کی بنا پر اُن کے اَحکام میں تبدیلی آئی ہے تواب اگرکوئی فقہی بصیرت سے عاری آدمی صرف کتاب میں موجودحکم معلوم کرلے اورہمیشہ یہی حکم بتایاکرے جو کتاب میں دیکھ لیاہے، اگرچہ عرف میں اورحکم کی علت میں کتنی ہی بڑی تبدیلی پیدا ہو چکی ہو، تویقینا یہ ایک فاش غلطی ہے، جوفقہی بصیرت نہ ہونے کی وجہ سے صادر ہوتی ہے۔ لہٰذا ”تخصص فی الفقہ الاسلامی“ کاسب سے بڑا اور اہم مقصد ”فقہی بصیرت “کاحصول ہے ۔